تحریر :سیدہ فرحت العین
مسلمان یہودی پالیسی کے زیر اثر
مسلمانوں کے لئے انتہائ شرم کا مقام ہے جو پڑھے لکھے جاہلوں سے بھی بدتر ہوگئے ہیں ایسے بےغیرتوں کو شرم سے ڈوب کر مرجانا چاہئیے جو باجماعت نماز کی پابندی عائدکرنے پر حکومت کاخیر مقدّم کررہے ہیں
ریاستِ مدینہ کے دعویدار نے پورے ملک کی مقدّس عبادت گاہوں یعنی تمام مساجدوں کو کفل ڈال دئیے ہیں اور باجماعت نماز کی آدائیگی پر مکمل پابندی عائد کردی جبکہ لاک ڈاون کی صورت میں تو ہر طرح کے اجتمات پر (جس میں لوگوں کا رش ہو) مکمل پابندی ہونی چاہئیے تمام تر غیر معمولی سرگرمیاں معطل ہونی چاہئیے تھیں تو پھر ایسا اب تک کیوں نہیں ہوا ۔۔۔؟؟؟
سرکاری دفاتر ، نیوز چینلز ،بنک، سپراسٹورز ، ریلوے ، دیگر اجتماعات، فنکشن، شادی بیاہ کی تقریبات پر تو معمول کے مطابق نہ صحیع مگر بہرحال عوام کا رش ضرور نظر آرہا ہے سوچنے اور سمجھنے کی بات ہے آخر ایسا کیوں ہے۔۔۔ ؟؟؟
کیا پابندی بلخصوص صرف نمازیوں کےلئیے رائج کی گئی ہے۔۔۔؟؟؟
باقی تمام لوگوں کو اس سے استثنا حاصل ہے۔۔۔؟؟؟
اگر ایسا نہیں ہے تو پھر ایسا کیوں ہے ۔۔۔؟؟؟
درحقیقت اس کے پیچھیے کون سی وجوہات ہیں جو صرف باجماعت نماز کی ادائیگی پر ہی رائج کی جارہی ہیں۔۔ ؟؟؟
اور اب جبکہ اس لمحہ فکریہ میں پیکراسلام مفکردین کی رہنمائی کی اس قوم کو اشّد ضرورت ہے تو وہ سارے دین کے ٹھیکیدار کہاں مرگئے جو ہر جائز و ناجائز بات پر کفر کے فتوے لگادیا کرتے تھے۔۔۔؟؟؟
ان کی غیرت پہلے تو بہت غیرت کے جھنڈے گاڑھتے پھرتی تھی اب ان کی غیرت کو کیا ہوا ۔۔۔؟؟؟
کہاں چلی گئی ۔۔۔؟؟
کیا ان کی غیرت بھی ان کی طرح خواب وگرخوش کے مزے لینے کےلئیے سوگئی ہے یا پھر مرگئی ہے ۔۔۔؟؟؟
کیونکہ ان کے ظمیر تو پہلے ہی مرچکے ہیں شاید یہی وجہ ہے باقی بےغیرت حکمرانوں کی طرح ان کی غیرت بھی بےغیرتی کا لبادہ اُڑھ کر سوچکی ہے یہی نہیں آج جب ایک مشکل و کٹھن وقت پوری دنیا پر اللّٰہ کے حکم سے نازل کیا گیا ہے اور اللّٰہ تبارک تعالٰی کی طرف سے ہم گناہگاروں پر کڑی آزمائش اُتری ہے جو ہمارے اعمال و کردار پر ہم سے ہمارے ربّ کی ناراضگی کا کُھلا اظہار کر رہی ہے جو ہمیں اپنے گناہوں پر شرمسار ہوکر اپنے مہربان ربّ کے حضور سجدہ توبہ کرنے کیلئے پکار رہی ہے بلارہی ہے چیخ رہی ہے چِلارہی ہے کہ اب بھی وقت ہے (لوٹ آؤ اپنے ربّ کی طرف جانب پلٹ آؤ اپنے دین کی طرف) اس سے پہلے کہ کہیں بہت دیر ہوجائے اور تمہارا پروردگار تم پر اپنی توبہ کے دروازے ہمیشہ کےلئیے بند کردے تو پھر تم کہاں جاوگے جبکہ بے شک تمہارا پروردگار نہایت رحم کرنے والا ہے( اور تم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمتوں کو جھٹلاوگے)
لیکن افسوس آج ہم نے اپنی جانوں پر بےحد ظلم کیا ہے اور ہم نے خود اپنے ہاتھوں اپنے اوپر توبہ کے دروازے بند کرلئے ہیں وہ جو دین کے پیروکار بنے پھرتے تھے دین اسلام کو ہی اپنی سیاست کہا کرتے تھے وہ دین کے پیشوا کہاں ہیں دین کے ٹھیکیدار آج زمین بوس ہوگئے ہیں یا اُن کو آسمان کھاگیا ہے آج کیوں مسلمان خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں ویسے تو سب بڑے اسلام کے مفکر بنے پھرتے ہو ناموس رسالت پر جان بھی نثار ہے کہ نعرے بلند کرنے والے، دین کے خاطر اپنا جان و مال سب قربان کردیں گے کا راگ الاپنے والے آج کہاں سوگئے ہو اب تم کو دین کی بےحرمتی نہیں دِکھتی تم کو کھلے عام کفر کا نظام رائج ہوتا نظر نہیں آتا تم کو دیکھائی نہیں دیتا سوائے مساجد میں باجماعت نماز کی ادائیگی پر پابندی کے ہر طرح کے اجتماعات ہورہے ہیں تمام تر سرگرمیاں عروج پر ہیں یہ سب دیکھنے اور جاننے کے باوجود بھی تم حکومت کے اس فیصلے کوسرخم تسلیم کر رہے ہو کیوں تم دین حق کے لئیے آواز بلند نہیں کرتے کیوں تم اپنے نبی حضرت محمدصَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّم کی دین کےلئیے دی گئی تعلیمات کو بھول گئے ہو کیوں تم اللّٰہ کے رسولؐ کے بتائے گئے احکامات پر عمل پیرا نہیں ہوتے جو دین کے خاطر اپنا جان مال لٹادینے سے بھی گریز نہیں کیا کرتے تھے آج جب تمہیں خود کو دین کا سچا اہل ایمان ثابت کرنے کا وقت آیا تو تم نے اپنے ہونٹوں کو سی لیا آخر کیوں تم تماش بین بن کر کھڑے ہوگئے ہو اور اپنے دین کو رسوا کر رہے ہو کیا پولیس کا ڈر اللّٰہ کے ڈر سے اللّٰہ کے خوف سے اللّٰہ کے غضب سے اللّٰہ کے جلال سے زیادہ ہے جو تم اللّٰہ کا گھر آباد کرنے کے بجائے اپنے گھروں میں قید ہوکر بیٹھ گئے ہو
ریاست مدینہ کے دعویدار نے صرف باجماعت نماز پر ہی پابندی کیوں عائد کی ہے اس حاکم وقت سے زرا کوئی یہ تو جاکر پوچھو اے زمین کے ناخدا کرونا صرف باجماعت نماز پڑھنے سے اثر انداز ہوگا باقی کسی قسم کی سرگرمیوں پر اجتماعات پر کرونا کے اثرات مرتب نہیں ہونگے کیا۔ ۔۔؟؟؟
ہاں شاید دیگر اجتماعی مقامات سے تو کروناالٹا ڈر کے بھاگ جائےگا
ارے عقل کے اندھوں ، جاہلوں سے بدتر قوم ہو تم جو یہودیوں کی پالیسی( جس میں مسلمانوں کو تباہ و برباد کرنے کی تیاریاں کی جارہی ہیں ) تم دھیرے دھیرے اس کاحصّہ بن رہے اور مغربی دنیا کی اسلامی ممالک کو صفحہ ہستی سے مٹانے کی سازش میں شامل ہورہے ہو یہ تم کو دین سے بھٹکانا چاہتے ہیں تمہارے دین کی راہ میں کانٹیں بچھا کر تمیں اپنے کفر کا تاج پہنانا چاہتے ہیں تمہیں دین اسلام سے نکال کر یہودیوں کا غلام بنانا ہی درحقیقت ان کا اصل مقصد ہے اور یہ تقریباً آہستہ آہستہ اس میں کافی حد تک کامیاب بھی ہوچکے ہیں
ارے ناسمجھ کچھ تو عقل سے کام لو ان یہودیوں کو اگر آج تم نے خود پر حاوی ہونے دیا تو وہ وقت دور نہیں جب تم پر پوری طرح یہودیت مسلط کردی جائے گی اب بھی وقت ہے سمجھ جاو اس سے پہلے بہت دیر ہوجائے اور تمہارے پاس سوائے خسارے کے کچھ بھی باقی نہ رہے کچھ تو خوفِ خدا کرو اپنے دین کی رسّی کو مضبوطی سے تھام رکھو اور اپنے رب سے اپنے گناہوں پر شرمندہ ہوتے ہوئے اس سے اپنی مغفرت کی دعا کرو اپنے رب سے اس کی پناہ مانگو بے شک میرا رب بڑا مہربان ہے اللّٰہ پاک ہم سب کو دین اسلام پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے ہم سب کے جانے انجانے کئیے جانے والے تمام گناہوں کو معاف فرمائے ہماری اور ہمارے ماں باپ کی مغفرت فرمائے اور ہمیں دین پر استکامت کرنے کی توفیق عطافرمائے نبی کریم صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّم کی دی گئی تعلمات پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے ہمارا خاتمہ دین پر فرمائے سانسوں کی ڈور ٹوٹنے سے پہلے کلمہ طیبہ کا ورد ہمارے لبوں کو نصیب فرمائےاور ہمیں پاکیزہ و عزت والی موت نصیب کرے آمین الٰہی آمین
Notice: Undefined variable: aria_req in /home/inqilabn/public_html/wp-content/themes/UrduPress WordPress Urdu Theme Free (muzammilijaz.com)/comments.php on line 83
Notice: Undefined variable: aria_req in /home/inqilabn/public_html/wp-content/themes/UrduPress WordPress Urdu Theme Free (muzammilijaz.com)/comments.php on line 89