سندھ لوکل گورنمنٹ بورڈ کونسل سروسز کے افسران ہو یا ایس یو سی جی سروسز کے افسران قانون سب کے لیے برابر،

سندھ لوکل گورنمنٹ بورڈ کونسل سروسز کے افسران ہو یا ایس یو سی جی سروسز کے افسران قانون سب کے لیے برابر،

ایس سی یوجی سروسز کے ملازمین صرف وہ ہی چارج اپنے پاس رکھ سکتے ہیں جس کا حکمنامہ سندھ لوکل گورنمنٹ بورڈ کی جانب سے جاری ہوا ہو،

کراچی(رپورٹ:فرقان فاروقی)سندھ لوکل گورنمنٹ بورڈ کی جانب سے احسن اقدامات کا سلسلہ شروع، سندھ بھر کے یوسی سیکریٹریز کو یک طرفہ چارج رکھنے کی ہدایت کے بعد سندھ لوکل گورنمنٹ بورڈ کی ساکھ کو ایک مرتبہ پھر پر لگ گئے ہیں کیونکہ عام تاثر یہ پیدا ہو رہا تھا کہ سندھ لوکل گورنمنٹ بورڈ محض بلدیاتی اداروں کے کونسل سروس افسران کو جو کہ ان کے دائرہ اختیار میں بھی نہیں آتے کاروائیوں اور انکوائریوں کا حصہ بنایا جا رہا ہے مگر ایسا نہیں ہے سیکریٹری بورڈ پوری ایمانداری اور دیانتداری سے ہر فیصلہ لے کر سندھ گورنمنٹ کو مضبوط بنانے کی کوشش میں دن اور رات کوشاں ہے کونسل سروسز کے ملازمین ہوں یا ایس یو سی جی ملازمین قانونی کاروائی سب کے لیے یکساں،جس کا اندازہ اس بات سے بخوبی لگایا جاسکتا ہے کہ گزشتہ دنوں سندھ کے تمام یوسی سیکریٹریز کو بھی پابند کر دیا گیا ہے کہ وہ لوکل گورنمنٹ بورڈ کی جانب سے عطا کردہ چارج کے علاوہ دیگر احکامات کی بنیاد پر حاصل کئے گئے چارج کے قانونی طور پر حامل نہیں ہیں ایس سی یوجی سروسز کے ملازمین صرف وہ ہی چارج اپنے پاس رکھ سکتے ہیں جس کا حکمنامہ سندھ لوکل گورنمنٹ بورڈ کی جانب سے جاری ہوا ہو کے بعد یہ تاثر کسی حد تک زائل ہوا ہے کہ بورڈ کی کارسندھ لوکل گورنمنٹ بورڈ کی جانب سے احسن اقدامات کا سلسلہ شروع، سندھ بھر کے یوسی سیکریٹریز کو یک طرفہ چارج رکھنے کی ہدایت کے بعد سندھ لوکل گورنمنٹ بورڈ کی ساکھ کو ایک مرتبہ پھر پر لگ گئے ہیں کیونکہ عام تاثر یہ پیدا ہو رہا تھا کہ سندھ لوکل گورنمنٹ بورڈ محض بلدیاتی اداروں کے کونسل سروس افسران کو جو کہ ان کے دائرہ اختیار میں بھی نہیں آتے کاروائیوں اور انکوائریوں کا حصہ بنایا جا رہا ہے مگر گزشتہ دنوں سندھ کے تمام یوسی سیکریٹریز کو بھی پابند کر دیا گیا ہے کہ وہ لوکل گورنمنٹ بورڈ کی جانب سے عطا کردہ چارج کے علاوہ دیگر احکامات کی بنیاد پر حاصل کئے گئے چارج کے قانونی طور پر حامل نہیں ہیں ایس سی یوجی سروسز کے ملازمین صرف وہ ہی چارج اپنے پاس رکھ سکتے ہیں جس کا حکمنامہ سندھ لوکل گورنمنٹ بورڈ کی جانب سے جاری ہوا ہو کے بعد یہ تاثر کسی حد تک زائل ہوا ہے کہ بورڈ کی کاروائ کسی ایک سطح تک محدود ہے البتہ کئ یوسی سیکریٹریز کی جانب سے یہ شکایات عام ہیں کہ وہ عوام کو سہولیات پہنچانے کے بجائے انہیں تنگ کرتے ہیں اور مال بٹورنے کا کوئ موقعہ ہاتھ سے جانے نہیں دیتے کیخلاف بھی کاروائیوں کے امکانات روشن ہوگئے ہیں کیونکہ یوسی سیکریٹریز کو ایک چارج تک محدود رہنے کا حکمنامہ یہ ظاہر کر رہا ہے کہ لوکل گورنمنٹ بورڈ بھی اس بات سے بخوبی آگاہ ہے کہ یوسی سیکریٹریز کن کن کاموں میں غیر قانونی طور پر ملوث ہیں جبکہ ذرائع کے مطابق سندھ لوکل گورنمنٹ بورڈ کی جانب سے جاری شیڈول آف اسٹیبلشمنٹ پر بھی غور کیا جارہا ہے اور اس میں ایس سی یوجی سروسز اور کونسل سروس افسران کو یکساں اہمیت دینے کے فارمولے کو سامنے رکھا جا رہا ہے جبکہ بی ٹیک انجنئیرز اور ڈپلومہ ہولڈر کی گزشتہ بلدیاتی اداروں میں خدمات کے حوالے سے بھی غوروغوض کیا جارہا ہے کہ انہیں سپریم کورٹ کے احکامات کے تحت ہٹانے کے بعد مناسب اور قانونی دائرہ کار میں رہتے ہوئے پوسٹنگ دی جائیں.
اگر ذرائع کے مطابق ملنے والی اطلاعات درست ہیں تو یہ ایک اچھا فیصلہ ہوگا جو کہ سندھ لوکل گورنمنٹ بورڈ اور بلدیاتی اداروں کے کوآرڈینیشن کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کرے گا کاروائی کسی ایک سطح تک محدود ہے البتہ کئ یوسی سیکریٹریز کی جانب سے یہ شکایات عام ہیں کہ وہ عوام کو سہولیات پہنچانے کے بجائے انہیں تنگ کرتے ہیں اور مال بٹورنے کا کوئ موقعہ ہاتھ سے جانے نہیں دیتے کیخلاف بھی کاروائیوں کے امکانات روشن ہوگئے ہیں کیونکہ یوسی سیکریٹریز کو ایک چارج تک محدود رہنے کا حکمنامہ یہ ظاہر کر رہا ہے کہ لوکل گورنمنٹ بورڈ بھی اس بات سے بخوبی آگاہ ہے کہ یوسی سیکریٹریز کن کن کاموں میں غیر قانونی طور پر ملوث ہیں جبکہ ذرائع کے مطابق سندھ لوکل گورنمنٹ بورڈ کی جانب سے جاری شیڈول آف اسٹیبلشمنٹ پر بھی غور کیا جارہا ہے اور اس میں ایس سی یوجی سروسز اور کونسل سروس افسران کو یکساں اہمیت دینے کے فارمولے کو سامنے رکھا جا رہا ہے جبکہ بی ٹیک انجنئیرز اور ڈپلومہ ہولڈر کی گزشتہ بلدیاتی اداروں میں خدمات کے حوالے سے بھی غوروغوض کیا جارہا ہے کہ انہیں سپریم کورٹ کے احکامات کے تحت ہٹانے کے بعد مناسب اور قانونی دائرہ کار میں رہتے ہوئے پوسٹنگ دی جائیں.

Whats-App-Image-2020-08-12-at-19-14-00-1-1
upload pictures to the internet

اپنا تبصرہ بھیجیں