بلدیہ وسطی میں اسسٹنٹ کمشنرز کا عملاً راج قائم ہوگیا،

کراچی (رپورٹ.فرقان فاروقی) بلدیہ وسطی میںاسسٹنٹ کمشنرز کا عملاً راج قائم ہوگیا،ڈی سی ڈاکٹر محمد بخش دھاریجو کے مبینہ منظور نظر افسران اے سی اور اے ڈی سی ون نے ضلع میں اپنی ریاست بنالی ہے تفصیلات کے مطابق اسسٹنٹ کمشنر مریم اور ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر امتیاز ابڑو کے انوکھے اقدامات کے باعث ضلع وسطی کے افسران و ملازمین شدید اضطراب و بے چینی میں مبتلا ہوگئے، اسسٹنٹ کمشنر مریم اپنے اختیارات سے تجاوز کرتے ہوئے محکمہ جاتی افسران کو براہ راست احکامات جاری کرنے لگیں اس ضمن میں ضلع وسطی کے مختلف زون کے دفاتر، افسران و ملازمین اور ایم سی آفس ذرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق ڈی سی سینٹرل کے منظور نظر افسران اسسٹنٹ کمشنر مریم اور ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ون امتیاز ابڑو بھی خود کو ڈپٹی کمشنر تصور کرتے ہوئے اپنے اختیارات سے تجاوز کرنے لگے ہیں ملازمین کے مطابق اس وقت بلدیہ وسطی میں بیک وقت تین تین ایڈمنسٹریٹرز کا راج ہے جسکی وجہ سے افسران و ملازمین سخت ذہنی اذیت سے دوچار ہیں.ذرائع کے مطابق اے سی مریم اس وقت خلاف ضابطہ ایڈمنسٹریٹر کا نہ صرف دفتر استعمال کر رہی ہیں ساتھ ہی محکمہ جاتی افسران کو براہ راست احکامات بھی جاری کرتی ہیں جو کہ اختیارات سے تجاوز کے زمرے میں آتا ہے یہ بھی اطلاعات ہیں کہ اے سی مریم کے زیر استعمال ڈی ایم سی کی سرکاری گاڑی بھی ہے جبکہ ملازمین کے مطابق اے سی مریم کے جاری کردہ حکم شاہی پر عمل درآمد کرواتے ہوئے متعدد ضلعی افسران سے ان کی گاڑیاں واپس لے کر ڈی سی آفس میں جمع کروادی گئیں جبکہ محترمہ خود بلدیہ وسطی کی ایک سرکاری گاڑی استعمال کر رہی ہیں.سابقہ چئیرمین و موجودہ ایڈمنسٹریٹر کے دفتر میں براجمان اے سی مریم خود کو ضلع کا ایڈمنسٹریٹر سمجھ بیٹھی ہیں یہی وجہ ہے ملازمین و افسران سخت بے چینی و عدم تحفظ کا شکار ہیں.دوسری جانب ضلع کے تیسرے ایڈمنسٹریٹر کی شہرت رکھنے والے اے ڈی سی ون امتیاز ابڑو بھی خلاف ضابطہ محکمہ جاتی افسران کی میٹنگز چئیر کر رہے ہیں اطلاعات کے مطابق ضلع وسطی کے تمام اون سورسسز ریوینیو کے محکمہ جات کا چارج بھی اے ڈی سی ون امتیاز ابڑو کے پاس ہے جو کہ خلاف قانون و خلاف ضابطہ عمل ہے.افسران کے مطابق امتیاز ابڑو کو افسوسناک و حیرت انگیز طور پر اوون سورسسز کی ذمہ داری تفویض کی گئی ہے مذکورہ عمل سے اہل افسران میں مایوسی پائی جارہی ہے مذکورہ بالا تمام افسوسناک صورتحال کی وجہ ڈی سی ڈاکٹر محمد بخش دھاریجو کی عدم توجہی اور غیر سنجیدگی کو قرار دیا جارہا ہے ضلع وسطی کے ذرائع کے مطابق ڈی سی اگر ضلعی مرکزی دفتر میں نشست رکھیں اور وہاں وقت دیں تو شاید مسائل میں کچھ کمی واقع ہوسکے مگر افسوسناک طور پر ڈپٹی کمشنر ضلع وسطی کی عدم توجہی کے باعث اس وقت بلدیاتی مسائل میں گھرا ضلع وسطی اب انکے منظور نظر افسران کی من مانیوں کے باعث افسران و ملازمین کے لئے بھی قید خانہ بنتا جارہا ہے جہاں آئے روز فزیکل ویریفیکیشن اور کاغزات کی جانچ پڑتال کے بہانے ملازمین کو ہراساں کیا جارہا ہے جبکہ ویری فکیشن کے عمل کے دوران بھاری نذرانے وصول کئے جانے اور مبینہ طور پر کرپشن کا بازار گرم ہونے کی اطلاعات بھی زبان زد عام ہیں ضلع وسطی کے ملازمین نے نے وزیر اعلی سندھ، وزیر بلدیات اور دیگر ارباب اختیار سے مطالبہ کیا ہے کہ ایڈمنسٹریٹر کے منظور نظر افسران اے سی مریم اور اے ڈی سی ون امتیاز ابڑو کے خلاف ضابطہ اقدامات، اختیارات سے تجاوز کرنے اور سرکاری گاڑیوں کے استعمال پر فوری نوٹس لیا جائے تاکہ ضلع کے افسران و ملازمین میں قائم بے چینی و عدم تحفظ کی کیفیت کو دور کیا جاسکے.



