لاہور کے تاریخی میدان قذافی اسٹیڈیم میں ریکارڈ تماشائیوں کی موجودگی میں شاہین الیون نے فتح کے جھنڈے گاڑتے ہوئے نہ صرف پہلی بار فاتح ہونے کا اعزاز حاصل کیا بلکہ شاندار پرفارمنس سے شائقین کے دل بھی جیت لیے۔<\/p>\n
ایونٹ میں 10 میچوں کی ریکارڈ فتح حاصل کرنے والی رضوان الیون ہوم ٹیم کے سامنے اپنے ٹائٹل کا دفاع کرنے میں ناکام رہی۔ طاقت ور بولنگ اٹیک نے سلطانز کی بیٹنگ لائن تباہ کر ڈالی اور 181 رنز کے جواب میں پوری ٹیم 138 رنز ہی بنا سکی۔<\/p>\n
مطلوبہ ہدف کے تعاقب میں ملتان سلطانز کا کوئی بھی بیٹر لاہور قلندرز کے بہترین باؤلنگ اٹیک کے سامنے مزاحمت کرنے میں ناکام رہا ۔ کپتان محمد رضوان اور شان مسعود کی ان فارم اوپننگ جوڑی بھی 41 کے مجموعی اسکور پر پویلین واپس لوٹ گئی۔ رائیلی روسو اور آصف آفریدی بالترتیب 15 اور ایک اسکور بنا کر زمان خان کا شکار بنے۔ عامر عظمت نے چھ رنز بنائے۔<\/p>\n
اس موقع پر ملتان سلطانز کی آدھی ٹیم محض 63 کے مجموعی اسکور پر پویلین واپس لوٹ چکی تھی۔ ایسے میں ٹم ڈیوڈ نے خوشدل شاہ کے ہمراہ 50 رنز کی شراکت قائم کرکے مزاحمت کی کوشش کی تاہم وہ بھی 27 کے انفرادی اسکور پر شاہین شاہ آفریدی کی گیند پر فخر زمان کو کیچ دے بیٹھے۔شاہین شاہ آفریدی نے اسی اوور میں ڈیوڈ ویلے کو آؤٹ کرکے میچ میں لاہور قلندرز کی گرفت مزید مضبوط کردی۔ حارث روف نے بھی اگلے ہی اوور میں خوشدل شاہ کو بولڈ کردیا۔ خوشدل شاہ 32 اور ڈیوڈ ویلے صفر پر آؤٹ ہوئے۔<\/p>\n
کپتان آفریدی نے شاندار بولنگ کرتے ہوئے 4 اوورز کے کوٹے میں 30 رنز دے کر 3 وکٹیں حاصل کیں وہ ایونٹ میں 20 وکٹوں کے ساتھ سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے بولر بھی قرار پائے۔ محمد حفیظ اور زمان خان نے 2،2 جب کہ ڈیوڈ وزے اور حارث رؤف نے ایک ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔<\/p>\n
اس سے قبل ہوم ٹیم کے کپتان شاہین آفریدی نے ٹاس جیتا اور بیٹنگ کو ترجیح دی۔ سلطانز نے ابتدا ہی میں 25 رنز پر تین کھلاڑیوں کو پویلین بھیج کر بلے بازوں پر دباؤ بڑھا دیا جبکہ وکٹیں گنوایں کی وجہ سے قلندرز کو محتاط رویہ اپنانا پڑا۔ تجربہ کار محمد حفیظ نے ایک اینڈ سنبھالا اور ذمہ دارانہ انداز میں اننگز کو آگے بڑھایا۔<\/p>\n
79 کے مجموعے پر کامران غلام کے ساتھ چھوڑنے پر ہیری بروک کے ساتھ مل کر 58 رنز کی شراکت داری قائم کر کے ٹیم کو مشکلات سے نکالا، اس دوران حفیظ نے نصف سنچری اسکور کی، انہوں نے 46 گیندوں پر 69 رنز کی اننگز کھیلی جس میں 9 چوکے اور ایک چھکا شامل تھا۔<\/p>\n
آخری اوورز میں بروک اور وزے نے جارحانہ بیٹنگ کرتے ہوئے مجموعے کو 180 تک پہنچا دیا۔ دونوں بلے بازوں نے صرف 16 گیندوں پر 43 رنز کا قیمتی اضافہ کیا۔ قلندرز نے مقررہ اوورز میں 5 وکٹوں پر 180 رنز بنائے جس میں بروک کے 41 اور وزے کے 8 گیندوں پر 28 رنز شامل تھے۔<\/p>\n
ملتان کی جانب سے آصف آفریدی نے زبردست بولنگ کرتے ہوئے 19 رنز کے عوض 3 وکٹیں حاصل کیں جب کہ ڈیوڈ ویلے اور شاہنواز دھانی نے ایک ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔<\/p>\n
دونوٹیمیں ایونٹ میں چوتھی بار آمنے سامنے ہیں جب کہ لاہور وہ واحد ٹیم ہے جس نے ملتان کو ہرایا ہے۔ ٹاس کے موقع پر ملتان کے کپتان محمد رضوان نے کہا کہ ماضی کو بھول کر آگے بڑھنا ہے یہ پریشر گیم ہے جو دباؤ کو اچھے سے ہینڈل کرے گا وہ جیت کے قریب ہو گا۔<\/p>\n
دو ہزار سترہ کے بعد پہلی بار لاہور کا تاریخی گراؤنڈ قذافی اسٹیڈیم فائنل کی میزبانی کر رہا ہے لاہور قلندرز کو ہوم گراؤنڈ کا ایڈوانٹیج حاصل ہے مگر ملتان سلطانز بھی گذشتہ سال کی چمپئن ہے۔<\/p>\n
لتان سلطانز نے کوالیفائر میچ میں لاہور قلندرز کو 28 رنز سے شکست دے کر براہ راست فائنل میں رسائی حاصل کی تھی، لاہور قلندرز نے دوسرے ایلیمنیٹر میں اسلام آباد یونائیٹڈ کو سنسنی خیز مقابلے کے بعد ہراکر فائنل کے لئے کوالیفائی کیا۔<\/p>\n
دلچسپ بات یہ ہے کہ اس سیزن میں دفاعی چیمپئن ملتان سلطانز کو ایک میچ میں شکست ہوئی تھی، میگا ایونٹ کے 17 ویں میچ میں لاہور نے ملتان سلطانز کے خلاف 52 رنز سے کامیابی حاصل کی تھی، آخری پانچ میچز پر نظر دوڑائی جائے تو پانچ میں سے چار بار ملتان سلطانز نے اپنے نام کئے۔<\/p>\n<\/div>\n<\/div>\n","protected":false},"excerpt":{"rendered":"
پاکستان سپر لیگ کو نیا چیمپئن مل گیا، دفاعی چیمپئن ملتان سلطانز کو شکست دے کر لاہور قلندرز نے پہلی بار ٹائٹل اپنے نام کر لیا. اب لیگ میں شامل تمام ٹیمیں ٹرافی پر قبضہ جما چکی ہیں اس سے قبل ٹائٹل سے محروم لاہور واحد ٹیم تھی۔ لاہور کے تاریخی میدان قذافی اسٹیڈیم میں \u0645\u0632\u06cc\u062f \u067e\u0691\u06be\u06cc\u06ba<\/a><\/p>\n","protected":false},"author":1,"featured_media":25230,"comment_status":"closed","ping_status":"closed","sticky":false,"template":"","format":"standard","meta":{"footnotes":""},"categories":[1],"tags":[],"_links":{"self":[{"href":"http:\/\/intv.pk\/index.php?rest_route=\/wp\/v2\/posts\/25229"}],"collection":[{"href":"http:\/\/intv.pk\/index.php?rest_route=\/wp\/v2\/posts"}],"about":[{"href":"http:\/\/intv.pk\/index.php?rest_route=\/wp\/v2\/types\/post"}],"author":[{"embeddable":true,"href":"http:\/\/intv.pk\/index.php?rest_route=\/wp\/v2\/users\/1"}],"replies":[{"embeddable":true,"href":"http:\/\/intv.pk\/index.php?rest_route=%2Fwp%2Fv2%2Fcomments&post=25229"}],"version-history":[{"count":0,"href":"http:\/\/intv.pk\/index.php?rest_route=\/wp\/v2\/posts\/25229\/revisions"}],"wp:featuredmedia":[{"embeddable":true,"href":"http:\/\/intv.pk\/index.php?rest_route=\/wp\/v2\/media\/25230"}],"wp:attachment":[{"href":"http:\/\/intv.pk\/index.php?rest_route=%2Fwp%2Fv2%2Fmedia&parent=25229"}],"wp:term":[{"taxonomy":"category","embeddable":true,"href":"http:\/\/intv.pk\/index.php?rest_route=%2Fwp%2Fv2%2Fcategories&post=25229"},{"taxonomy":"post_tag","embeddable":true,"href":"http:\/\/intv.pk\/index.php?rest_route=%2Fwp%2Fv2%2Ftags&post=25229"}],"curies":[{"name":"wp","href":"https:\/\/api.w.org\/{rel}","templated":true}]}}