کراچی میں لاہور قلندرز کے خلاف کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو شکست کے بعد میڈیا انٹرویو میں کرس گیل نے کہا کہ انہیں افسوس ہے کہ وہ لیگ کو فی الحال ادھورا چھوڑ کر ویسٹ انڈیز جارہے ہیں کیوں کہ انہیں اپنی نیشنل ٹیم کو جوائن کرنا ہے لیکن ابھی اس لیگ میں بہت کرکٹ باقی ہے اور وہ لاہور کے مرحلے میں دوبارہ واپس آئیں گے۔<\/p>\n
41 سالہ جارح مزاج بیٹسمین نے کہا کہ ان کی خواہش تو تھی کہ وہ پی ایس ایل کا کوئی میچ مس نہ کریں اور پوری لیگ کھیلیں، یہی وجہ تھی کہ انہوں نے اس لیگ میں اپنا نام درج کرایا۔<\/p>\n
کرس گیل کا کہنا تھا کہ وہ 15 سال بعد پاکستان آئے اور ارادہ تھا کہ اپنی کارکردگی سے لیگ میں چھا جاتے اور عوام کو بھرپور تفریح فراہم کرتے۔<\/p>\n
بلے باز نے کہا کہ وہ اپنی کارکردگی سے مطمئن ضرور ہیں لیکن ٹیم کی شکست پر افسوس ہے، ٹیم ایسا اسٹارٹ ہرگز نہیں چاہتی تھی لیکن ابھی ٹورنامنٹ کا آغاز ہی ہے، بہت میچز ہیں، امید ہے گلیڈی ایٹرز ان دو میچز کی شکست کو فراموش کرکے بقیہ میچز میں مثبت انداز میں کھیلتے ہوئے کم بیک کرے گی۔<\/p>\n
ایک سوا ل پر کرس گیل نے امید ظاہر کی کہ پاکستان سپر لیگ میں آگے جا کر فل ہاؤس کراؤڈ دیکھنے کو ملے کیوں کہ جب میدان میں ہر شخص کسی ایک کھلاڑی کا نام لے کر اس کی حوصلہ افزائی کر رہا ہوتا ہے تو بہت اچھا لگتا ہے، اس سے نہ صرف بولر اور بیٹسمین کے درمیان معرکے کا مزہ آتا ہے بلکہ میچ کا ماحول بھی خوب بنتا ہے۔<\/p>\n
کوئٹہ اور لاہور کے درمیان ہونے والے میچ پر گفتگو کرتے ہوئے کرس گیل نے کہا کہ لاہور قلندرز کے بولرز نے شروع میں بہت اچھی بولنگ کی اور گلیڈی ایٹرز کو تیز آغاز سے محتاط رکھا، بعد میں سرفراز احمد کے ساتھ اچھی پارٹنرشپ لگی لیکن شاید گلیڈی ایٹرز کی ٹیم آخر میں 20 رنز کم بناپائی جس کی وجہ سے شکست ہوئی۔<\/p>\n
خیال رہے کہ کرس گیل نے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی نمائندگی کرتے ہوئے کراچی کنگز کے خلاف 39 اور لاہور قلندرز کے خلاف 68 رنز کی اننگز کھیلی تاہم دونوں میچز میں گلیڈی ایٹرز کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔<\/p>\n<\/div>\n<\/div>\n","protected":false},"excerpt":{"rendered":"
پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) 6 کی ٹیم کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے کھلاڑی کرس گیل کا کہنا ہے کہ وہ ویسٹ انڈیز ٹیم کے ساتھ اپنی قومی ڈیوٹی کے لیے فی الحال وطن واپس جارہے ہیں لیکن وہ لاہور میں ہونے والے پی ایس ایل مرحلے میں اپنی ٹیم کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو جوائن \u0645\u0632\u06cc\u062f \u067e\u0691\u06be\u06cc\u06ba<\/a><\/p>\n","protected":false},"author":1,"featured_media":14482,"comment_status":"closed","ping_status":"closed","sticky":false,"template":"","format":"standard","meta":{"footnotes":""},"categories":[1],"tags":[],"_links":{"self":[{"href":"http:\/\/intv.pk\/index.php?rest_route=\/wp\/v2\/posts\/14481"}],"collection":[{"href":"http:\/\/intv.pk\/index.php?rest_route=\/wp\/v2\/posts"}],"about":[{"href":"http:\/\/intv.pk\/index.php?rest_route=\/wp\/v2\/types\/post"}],"author":[{"embeddable":true,"href":"http:\/\/intv.pk\/index.php?rest_route=\/wp\/v2\/users\/1"}],"replies":[{"embeddable":true,"href":"http:\/\/intv.pk\/index.php?rest_route=%2Fwp%2Fv2%2Fcomments&post=14481"}],"version-history":[{"count":0,"href":"http:\/\/intv.pk\/index.php?rest_route=\/wp\/v2\/posts\/14481\/revisions"}],"wp:featuredmedia":[{"embeddable":true,"href":"http:\/\/intv.pk\/index.php?rest_route=\/wp\/v2\/media\/14482"}],"wp:attachment":[{"href":"http:\/\/intv.pk\/index.php?rest_route=%2Fwp%2Fv2%2Fmedia&parent=14481"}],"wp:term":[{"taxonomy":"category","embeddable":true,"href":"http:\/\/intv.pk\/index.php?rest_route=%2Fwp%2Fv2%2Fcategories&post=14481"},{"taxonomy":"post_tag","embeddable":true,"href":"http:\/\/intv.pk\/index.php?rest_route=%2Fwp%2Fv2%2Ftags&post=14481"}],"curies":[{"name":"wp","href":"https:\/\/api.w.org\/{rel}","templated":true}]}}