وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کا کہنا ہے کہ کالعدم تنظیم کے کارکنوں کی فائرنگ سے 4 پولیس اہلکار شہید جبکہ 253 زخمی ہوگئے ہیں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے بتایا کہ کالعدم تنظیم کی جانب سے پولیس اہلکاروں پر تشدد اور فائرنگ انتہائی قابلِ مذمت ہے جس میں 4 پولیس اہلکار شہید ہوئے اور 253 زخمی ہیں، ان واقعات میں ملوث افراد کے خلاف قانون کے مطابق سخت ترین ایکشن لیا جائے گا، حکومت صوبے میں امن و امان برقرار رکھنے کی ذمہ داری بطریق احسن نبھائے گی۔
کالعدم تنظیم کی جانب سے پولیس اہلکاروں پر تشدد اور فائرنگ انتہائی قابلِ مذمت ہے جس میں 4 پولیس اہلکار شہید ہوئے اور 253 زخمی ہیں۔
ان واقعات میں ملوث افراد کے خلاف قانون کے مطابق سخت ترین ایکشن لیا جائے گا۔
حکومت صوبے میں امن و امان برقرار رکھنے کی ذمہ داری بطریق احسن نبھائے گی۔— Usman Buzdar (@UsmanAKBuzdar) October 27, 2021
کالعدم تنظیم کا مارچ مریدکے میں تین روز قیام کے بعد اسلام آباد کی طرف روانہ ہوگیا ہے جبکہ مریدکے سے آگے پولیس کی بھاری نفری بھی موجود ہے۔
مارچ روکنے کے لیے اسلام آباد کی طرف جانے والی جی ٹی روڈ پر متعدد مقامات پر کینٹینرز لگائے گئے ہیں۔ دریائے چناب سے پہلے سڑک پرخندقیں بنادی گئی ہیں۔
راولپنڈی پولیس نے مری روڈ کو ہر طرح کی ٹریفک کے لیے مکمل طور پر بند کر دیا ہے۔ اہم شاہراہیں سیل ہونے سے معمولات زندگی متاثر ہونے لگے اور شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ مری روڈ اور ملحقہ شاہراہوں کے تمام تعلیمی ادارے و تمام کاروباری مراکز بند کردیے گئے۔ مری روڈ پر پبلک ٹرانسپورٹ، بینک اور دفاتر بھی بند ہیں۔
وفاقی وزیرداخلہ شیخ رشید کاکہنا ہے کہ کالعدم تنظیم کا فرانس کے سفیرکی ملک بدری کا مطالبہ منظور نہیں کرسکتے باقی مطالبات تسلیم کرلیے ہیں۔